#5875

مصنف : ڈاکٹر نگار سجاد ظہیر

مشاہدات : 13475

سیرت نگاری آغاز و ارتقاء

  • صفحات: 276
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 6900 (PKR)
(ہفتہ 14 ستمبر 2019ء) ناشر : قرطاس کراچی

مسلمانوں میں تاریخ نویسی کا آغاز مغازی و سیر سے ہوا۔ مغازی کی روایت و درس کی ابتداء عہد خلافت راشدہ میں ہو چکی تھی اور پہلی صدی ہجری ا بھی اپنے اختتام کو نہیں پہنچی تھی کہ مغازی و سیرت کی کتب مدون ہو چکی تھیں۔ قبل از اسلام عربوں میں تاریخ نگاری کا کوئی چلن نہیں تھا تاہم یمنی عربوں کے پاس تاریخ نگاری کی روایت ضرور تھی اور ان کے پاس کچھ تاریخی تحریری سرمایہ بھی موجود تھا۔ پھر عربوں کی حماسی شاعری، ایام العرب کے منظوم تذکرے اور علم الانساب کی وجہ سے ان کے پاس تحریری سرمایہ جمع ہو گیا تھا جس نے آگے چل کر تاریخ نگاری کی روایت قائم کرنے میں عربوں کی مدد کی۔ عرب قبیلے ماضی کی شاندار روایت کو یاد رکھنا، آباء و اجداد کے محاسن، قصائد، جود و سخا، ایفائے عہد، مہمان نوازی، اشعار، قصص اور  جنگ و جدل کی داستانیں بڑے شوق سے سنی اور سنائی جاتی تھیں۔ جب نزول قرآن کا سلسلہ شروع ہوا جس میں متعدد مقامات پر سابقہ امم اور انبیاء کرام کے قصص و واقعات بیان کیے گئے ہیں تو اہل عرب میں فطری طور پر تاریخ سے دلچسپی پیدا ہونی شروع ہوئی۔ اب چونکہ عربوں میں مغازی و سیر کی طرف رجحان فطری تھا  رسول اللہ ﷺ کی محبت و عقیدت نے انہیں آپ کے اقوال، افعال، شمائل اور زندگی کے دیگر معاملات کو محفوظ کرنے کی طرف متوجہ کیا۔ اسی طرح سیرت کے اصطلاحی معنی" رسول اللہ ﷺ کے حالات زندگی اور اخلاق و عادات کا بیان ہے"۔ زیر تبصرہ کتاب"سیرت نگاری آغاز و ارتقاء" نگار سجاد ظہیر کی تالیف ہے۔ جس میں فاضل مؤلف نے تاریخ سیر کا آغاز و ارتقاء، معروف سیرت نگار اور ان کی تالیفات اور ان کے حالات زندگی کو نہایت آسان فہم انداز میں تحریر کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ فاضل مؤلف کے میزان حسنہ میں بلندی درجات کا سبب بنائے۔ آمین(عمیر)

عناوین

صفحہ نمبر

ابتدائیہ

11

سیرت معنی و مفہوم

17

سیرت اور حدیث

25

سیرت اور تاریخ

29

متقدمین سیرت نگاروں کے بنیادی ماخذ

33

قرآن کریم

36

عربی زبان کی خصوصیات

40

قرآن بطور مآخذ تاریخ

45

قرآن بطور مآخذ سیرت

50

حدیث

57

معنی و مفہوم

57

ضرورت و اہمیت

58

تدوین حدیث

59

سیرت نگاری کا آغاز

79

دبستان اول مدینہ منورہ

79

سیرت و مغازی تدوین سے قبل

80

سیرت و مغازی پر اولین کتب کی تدوین

89

حضرت عروہ بن زبیر اور ان کی کتاب المغازی

90

حضرت ابان  بن عثمان اور ان کی کتاب المغازی

95

حضرت ابن شہاب زہری اور ان کی کتاب المغازی

99

دور اول کے دیکر راویان اور مصنفین سیرت

113

سعید بن سعد بن عبادہ

114

سہل بن ابی حثمہ

115

سعید ابن مسیب

115

عبید اللہ ابن کعب

117

قاسم بن محمد

118

عاصم بن عمر بن قتادہ

119

جعفر بن محمود انصاری

120

شرحبیل بن سعد

121

یعقوب بن عتبہ

122

عبد اللہ بن ابی بکر

122

یزید بن رومان

123

ابو الاسود

2124

داؤد بن الحسین

125

موسیٰ بن عقبہ

125

دیگر شہروں میں سیرت نگاری کا آغاز

132

کوفہ

133

عامر بن شراحیل شعمی

137

عمرو بن عبد اللہ السبیعی

139

بصرہ

139

ابو المعمر سلیمان بن طرخان تیمی

142

یمن

143

وہب بن منبہ صنعانی

144

سیرت نگاروں کا ارتقاء دور ثانی

154

نیا دار الخلافہ بغداد

155

دور ثانی کے تین نمائندہ سیرت نگار

158

محمد ابن اسحاق

158

حالات زندگی

158

ابن اسحاق کے بارے میں علماء کی رئے

163

ابن اسحاق کی سیرت نگاری

166

ابن اسحاق کے ماخذ

169

ابن اسحاق کا اسلوب

171

راویان سیرۃ ابن اسحاق

174

آثار علمیہ

176

محمد بن عمر الواقدی

183

حالات زندگی

183

حکمرانوں کے ساتھ تعلقات

187

واقدی کے بارے میں اقوال علماء

189

واقدی کی کتاب المغازی

192

آثار علمیہ

199

محمد ابن سعد

206

حالات زندگی

206

ابن سعد کے بارے میں علماء کی رائے

207

ابن سعد بطور سیرت نگار

208

دور ثانی کے دیگر سیرت نگار

218

معمر بن راشد

218

عبد الرحمن بن عبد العزیز حنیفی

220

ابو معشر سندی

220

سلیمان بن بلال تیمی

223

عبد الملک بن محمد بن ابوبکر انصاری

224

علی بن مجاہد کابلی

225

زیاد بن عبد اللہ بکائی کوفی

226

ابراہیم بن سعد بن ابراہیم

227

ہشیم بن بشیر واسطی

228

ابو اسحاق ابراہیم بن محمد فزاری

228

سلمہ بن الفضل ابرش

226

محمد بن سلمہ باہلی حرانی

230

یحییٰ بن سعید اموی

230

ابو العباس اموی

231

ولید بن مسلم قرشی دمشقی

232

عبد اللہ بن وہب

233

یونس بن بکیر

234

ابو حذیفہ

235

عبد الرزاق بن ہمام

236

عبد الملک بن ہشام حمیری

239

علی بن محمد مدائنی

241

ابن عائذ

242

محمد بن عبد اللہ بن نمیر کوفی

242

عبد الملک بن حبیب سلمی

243

حسن بن عثمان زیادی

244

احمد بن حارث خزاز

245

حماد بن اسحاق

245

ابو ذرعہ

245

اسماعیل بن اسحاق

246

ابراہیم بن محمد بن سعید

246

ابراہیم بن اسحاق

247

محمد یحییٰ مروزی

248

ضمیمہ سیرت نگاران نبوی

259

کتابیات

266

 

 

اس مصنف کی دیگر تصانیف

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 72588
  • اس ہفتے کے قارئین 369566
  • اس ماہ کے قارئین 1423066
  • کل قارئین110744504
  • کل کتب8851

موضوعاتی فہرست